بڑا فیسبک دانشور بننے کے چھ سنہری رول
رول نمبر ون: کسی دوسرے فیسبکی دانشوڑ کی پوسٹ پڑھ کر اس کے نیچے کمنٹ نہ کریں بلکہ اپنی نئی پوسٹ بنائیں چاہے آپ کو اس پوسٹ سے اتفاق ہے یا اختلاف۔
رول نمبر ٹو: کمنٹ کرنے والے لوگ فالوورز ہوتے ہیں یا چھوٹے، غیر اہم اور غیر مقبول دانشوڑ
رول نمبر تھری: اپنی پوسٹس پر کمنٹس کا جواب دینا بھی چھوٹے دانشوڑوں کا طور ہے۔ کمنٹس کو بسہولت اگنور کیا کریں۔
رول نمبر فور: کسی دوسرے دانشور کی پوسٹ کو کسی قسم کا ریئکٹ دینا بھی بڑے دانشوروں کے شایان شان نہیں ہے۔ ہاں، اگر وہ کوئی خاتون ہیں تو ریئکٹ کیا آپ ان کے کمنٹس سیکشن میں اپنے لیول کے دانشوروں کی باقائدہ طویل کمنٹی کانفرنس بھی منعقد کر سکتے ہیں۔
رول نمبر فائیو: گاوں کے چوھدریوں، ایم این ایز اور ملکوں وغیرہ کی طرح صرف غمی خوشی میں کمنٹس کیا کریں جیسے کسی کی وفات، گریجویشن یا شادی کی پوسٹ پر۔ لیکن یاد رہے پہلے دیکھ لیں کہ وہاں دوسرے بڑے دانشوروں کے کم از کم درجن کمنٹس آ چکے ہوئے ہوں۔
رول نمبر سکس:کسی دوسرے دانشور کی پوسٹ ہرگز شیئر نہ کریں۔ ورنہ اس کو مفت کی ٹی آر پی ملے گی اور آپ کے فالوورز بھی چھین کر لے جائے گا۔ کوئی پوسٹ اگر بہت ہی معلوماتی یا دانشوڑانہ ہو یا آپ کے نقطہ نظر کی تائید کر رہی ہو اور آپ کے اندر کا کمزور انسان دوست دانشوڑ بہت مجبور کرے تو دو طریقے ہیں۔
اول پوسٹ کاپی پیسٹ کر کے ان کا نام کونے میں چھوٹا سا لکھیں۔ ٹیگ ہرگز نہ کریں اور تعریف کرنے کی بالکل ضرورت نہیں۔ وہ چھوٹا دانشوڑ ویسے ہی اتنا شکرگزار ہو جائے گا، آپ کو گھبرانے کی ضرورت بالکل نہیں ہے۔
دوسرا اور آزمودہ اور عام طریقہ یہ ہے کہ وہی بات اپنے الفاظ میں لکھ ماریں جیسے وہ وحی آپ پر ہی نازل ہوئی اور بالکل ایسے برتاو کریں جیسے آپ نے دوسری پوسٹ دیکھی ہی نہ ہو کبھی زندگی میں۔ یہاں آپ کو کسی کی پوسٹ لائیک نہ کرنے کا فائدہ بھی سمجھ آئے گا۔
No comments:
Post a Comment