اس پر کچھ عرصہ پہلے ایک پوسٹ لکھی تھی۔ مگر طالبعلم اور وانا بی فیسبک دانشور یعنی معمولی دانشور یا دانشوڑ ہونے کے ناتے روزانہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔
بڑے دانشور یا دانشور بننے کے چند مزید گر حاضر خدمت ہیں۔
دانشور کی ایک پہچان یہ ہوتی ہے کہ وہ کسی دانشوڑ کی پوسٹ کے نیچے کمنٹ نہیں کرتا۔
ایک اور پہچان یہ ہے کہ کسی دوسرے دانشور کی پوسٹ کے نیچے بھی کمنٹ نہیں کرتا بلکہ ایک نئی پوسٹ بنا کر اس کو جواب دیتا ہے۔ ٹویٹر پر یہ کام دوسروں کی پوسٹ کو کوٹ کر کے کمنٹ کرنے سے کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اپنی پوسٹ پر کسی کمنٹ کا جواب دینا بھی دانشور کے شایان شان نہیں۔
اور ہاں ریئکٹ تو بالکل بھی نہیں کرنا کسی کی پوسٹ پر۔
ان باتوں کے بہت سے فوائد ہیں۔ دانشوڑ آپ کے کمنٹ پر آپ سے اعتراض کر کے آپ کی بڑی شان گھٹا سکتا ہے۔ یہی کام اس کو جواب دینے سے بھی ہو سکتا ہے۔
ہاں وہ آپ کی اپنی پوسٹ کے نیچے جتنا مرضی آپ کو گالیاں دیتا رہے، اس سے آپ کی شان بڑھے گی، گھٹے گی نہیں۔ اس سے یہ ثابت ہو گا کہ آپ کو کتنی گالیاں پڑ رہی ہیں مگر آپ پھر بھی اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔ یہی گالیاں اگر آپ کو دانشوڑ کی پوسٹ کے نیچے پڑیں تو فائدہ؟ الٹا اس دانشوڑ کا فائدہ ہو گا کہ اس کے اتنے جانثار فالوور ہیں کہ اس کا دفاع کر رہے ہیں۔
ریئکٹ نہ کرنے کا یہ فائدہ ہے کہ دانشوڑ آپ کے ریئکٹ لوگوں کو دکھا کر اپنی دانشوری کا لیول اونچا کر سکتا ہے۔ اوئے دیکھو اتنے بڑے بڑے دانشور بھی میرے خیال سے متفق ہوتے ہیں۔
ان باتوں کو ذہن میں رکھیں اگر آپ نے دانشور بننا ہے تو ورنہ آپ ساری عمر دانشوڑ ہی رہیں گے۔